" ہم روزانہ اتنی زیادہ مقدار میں پانی استعمال کرتے ہیں، اب تک تو اسے زمین سے حتم ہوجانا چائیے تھا لیکن ایسا کیوں نہیں ہورہا .
| The Water Cycle |
" ہم روزانہ اتنی زیادہ مقدار میں پانی استعمال کرتے ہیں، اب تک تو اسے زمین سے حتم ہوجانا چائیے تھا لیکن ایسا کیوں نہیں ہورہا ".

اس کا ہی جواب ہے کہ ایسا پانی کے چکر کے وجہ سے نہیں ہورہا۔ اس کے علاوہ ایک اور سوال بھی بنتا ہے کہ بارش کیسے آتی ہیں؟۔ پانی کا کیمیائئ فارمولا H ² O ہے۔ ہمیں معلوم ہے کہ درجہ حرارت کی وجہ سے پانی بخارات میں تبدیل ہوکر آسمان کی طرف جاتا ہے اور وہاں جا کر بادلوں کی شکل اختیار کرلیتا ہے اور پھر دوبارہ بارش کی شکل میں واپس زمین پر آجاتا ہے۔ پانی کا چکر یہی چیز سمجھانے کی کوشش کرتا ہے کہ ان کے پیچھے ایسے کونسے عوامل اور پراسس کارفرما ہوتے ہیں۔ پانی کے اس چکر کو واٹر سائیکل کہئیے یا ہائڈرلوجیکل سائیکل، دونوں صورتوں میں بات پانی کی ہورہی ہوتی ہے۔ سب سے کم درجہ خرارت 273K ہے جسے ہم مثالی درجہ حرارت تصور کرتے ہیں۔ اس سے اوپر ہر درجہ حرارت پر پانی بخارات میں تبدیل ہوسکتا ہے، یہاں تک کے برف کی صورت میں بھی پانی بخارات میں تبدیل ہوتا رہتا ہے۔ دوسری اہم بات یہ ہے کہ پانی کا بخارات میں تبدیل ہونا کسی جگہ کے درجہء حرارت اور اس سطح کے ایریا پر منحصر ہے۔ جتنا زیادہ درجہء حرارت اور سطحی رقبہ ہوگا ، اتنا ہی زیادہ پانی کے بحارات میں تبدیل ہونے کا ریٹ۔ پانی کا چکر چار عوامل پر مشتمل ہوتا ہے۔
1۔ پانی کا بخارات میں تبدیل ہونا۔( Evaporation )
پانی محتلف جگہوں سے ہر وقت بخارات میں تبدیل ہوتا ریتا ہے۔ جیسے سمندر، دریا، پول، نالیاں، گٹر، یہاں تک کے جس جگہ جس صورت میں بھی پانی موجود ہے وہ بخارات میں تبدیل ہوتا رہتا ہے۔ پسنی نا صرف واٹر باڈیز سے بخارات میں بدلتا ہے بلکہ یہ ہمارے اور باقی جانداروں کے جسموں میں پسینے اور دوسری اشکال میں بخارات میں بدلتا رہتا ہے۔ ہمیں معلوم ہے کہ یہ پودوں میں بھی ٹرانسمشن پراسس کے زریعے نکلتا رہتا ہے۔ یہ بخارات میں تبدیلی کا عمل یر درجہ خرارت پر محتلف شرح سے ہوتا ہے۔
2۔ تکثیف یعنی بخارات کا آپس میں جڑ جانا (Condensation):
پانی کے بخارات میں تبدیل ہونے کا بعد اگلا مرحلہ عمل تکثیف کا شروع ہوتا ہے۔ سردیوں کے موسم میں آپ نے اکثر دھند دیکھی ہوگی۔ کیا آپ نے کبھی سوچا ہے کہ یہ کیوں پڑ رہی ہے۔ ہمیں یہ تو معلوم ہے کہ یہ پانی ہی سے بنتی ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ سردیوں میں ماحول کا درجہ حرارت بہت کم ہوتا ہے جس کی وجہ سے پانی کا بخارات میں تبدیل ہونے کے بعد کچھ ہی فاصلے سے یہ بخارات دوبارہ گاڑھا ہونا شروع ہوجاتے ہیں۔ اس کے برعکس عام نارمل موسم میں یہ گرمیوں کے موسم میں بخارات آسمان پر جاکر گاڑھا ہوتے ہیں۔ پانی کے یہ بخارات جب فضاء میں موجود گرد کے پارٹیکلز سے ٹکراتے ہیں تو اس سے وہ اس کے ساتھ چمٹنا شروع ہوجاتے ہیں جس سے پانی کی بوندیں بننا شروع ہوجاتی ہیں۔ یہ پانی کی بوندیں آپس میں ایک دوسرے سے ٹکڑاتی ہیں جس سے آسمان پر بادل بننا شروع ہوجاتے ہیں۔
3۔ برسات کا عمل ( Precipitation ):
جب آسمان پر بھاری مقدار میں بادل بننا شروع ہوجاتے ہیں تو ان پر گریوٹی اثر انداز ہونا شروع ہوجاتی ہے جس کی وجہ سے بارشیں آتی ہیں۔ بعض دفعہ سطح زمین سے اوپر کم درجہ خرارت ہونے کی بناء پر بارش کا پانی برف میں تبدیل ہوجاتا ہے جیسے ہمارے ہاں مری کے علاقے میں ہوتا ہے۔ اس پانی کے برف میں تبدیل ہونے کے عمل کو Snowfall اور جب یہ بھاری مقدار میں ہو تو اسے ہیل کہا جاتا ہے۔ یعنی شدید سرد علاقوں میں بارش کا پانی فضاء میں ہی دوبارہ عمل تکثیف سے گزرتا ہے اور آپس میں گاڑھا ہونا شروع ہوجاتا ہے۔ یہ پانی ٹھوس برف کی صورت میں زمین تک پہنچتا ہے۔ اس کے برعکس گرم علاقوں میں یہ بارش کی ہی صورت میں زمین تک پہنچتا ہے۔ آپ نے اکثر گھاس یا پادوں میں پانی کی چھوٹی چھوٹی بوندیں دیکھی ہوگی جو بلکل موتیوں کی طرع نظر آتی ہیں۔ اسے شبنم کے قطرے کہتے ہیں۔ یہ بھی کم درجہء حرارت کا نتیجہ ہے چونکہ صبح کے وقت پودوں کے سطحی درجہ خرارت کم ہوتا ہے تو پانی کے یہ قطرے جب ان کی سطح پر گڑتے ہیں تو فوراً عمل تکثیف سے گزرتے ہیں جس کی وجہ سے یہ وہاں جڑھ کر موتیوں کی شکل اختیار کرجاتے ہیں۔
4۔ پانی کا جمع ہونا ( Collection ):
بارش کا پانی زمین کی سطح پر پہنچ کر دوبارہ بخارات میں تبدیل ہونا شروع ہوجاتا ہے۔ بارش کا یہ پانی اپنا راستہ خود ہی بنا لیتا ہے اور دوبارہ نالیوں، گٹڑوں، دریاؤں اور سمندروں کی طرف چلنا شروع کردیتا ہے۔ نالیوں کی صورت میں یہ پانی دریاؤں میں جمع ہوتا رہتا اور دریا سمندروں کی جانب رواں دواں ہوجاتے ہیں۔ اس طرح یہ دوبارہ بخارات میں تبدیلی کا عمل شروع کردیتا ہے۔
پانی دوبارہ بخارات میں تبدیل ہونے کے بعد عمل تکثیف سے گزرتا ہے۔ پھر دوبارہ بارشوں کا سلسلہ شروع ہوتا ہے اور پھر اسی طرع پانی جمع ہوکر پھر بخارات میں تبدیل ہوتا رہتا ہے۔ اسی طرح پانی کا پورا یک سائیکل ہے جو مسلسل چلتا رہتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ زمین کا پانی گردش میں رہتا ہے۔ بعض اوقات سمندری پانی کے اندر مچھلیوں کے انڈے بھی آسمان پر چلے جاتے ہیں جہاں بارش کی شکل میں یہ مچھلیاں بن کر محتلف علاقوں میں برستے ہیں۔ اس کا تعلق پانی کے چکر سے ہے نا کہ کسی قسم کی اندوشواسی یا متعصب عمل سے۔ شکریہ.
Comments
Post a Comment